حصہ 2 – ذاتی آزادی

  • ہر شخص کو اپنی مزہبی آذادی حاصل ہے ہر کوئی اپنے مزہب کے مطابق عبادت کرسکتا ہے،اور مزہب کا ہونا بھی ضروری نہیں اگر کسی کا مزہب نہ ہو۔ مزہب کو نجی یعنی پراۂیوٹ معاملہ تصور کیا جاتاہے۔اسی طرح آپ آذاد ہیں۔جس طرح بھی آپکاعقیدہ ہولیکن آپ نے دوسروں کا بھی لحاظ رکھنا ہو گا ان کے عقیدے کا خواہ جیسے بھی ہو۔

  • جرمن میں راۓ اور مباحثے کا مقصد سمجھوتے کی طرف ہوتا ہے۔یہاں پریس کو مکمل طور پر قانونی آذادی حاصل ہے۔ پریس اپنی طرف سے آذادی کے ساتھ عوام کےساتھ معلومات کو شۂیر کر سکتا ہے،خواہ وہ موضوع یا تقریر حکومتی تنقید پر ہویاگرجاگرکے بارے میں ہوآپ اپنی راۓ کا اظہار آذادی کے ساتھ کر سکتے ہیں۔آپ مکمل طور پر کسی بھی چیز کے بارے میں بول سکتے ہیں۔خواہ وہ کسی کی عزت کے بارے میں یادھمکی ہی کیوں نہ ہو۔

  • ہم جنس لڑکے اورلڑکیوں کا مل ملاپ ایک عام معمول ہےہاتھ تھام رکھنا،بوسہ دینا اکثر جگہوں پر نظرآتا ہے اور یہ عام طور پر قابل قبول سمجھا جاتا ہے جب بھی آپ کسی راستےسے گزرتے دیکھتے ہو تو اس کو نظر انداز کرنا چاہیے۔

  • یہاں پر جزوی کپڑے پہنانا مثلا ۔ٹی شرٹس،شارٹس وغیرہ ایک عام اورنارمل بات ہوتی ہے۔

  • بعض جگہوں پربغیرکچھ پہنے نہاتےہیں لیکن لوگ کپڑے پہین کر نہاتے ہیں عوامی پول پر عمومن اورجزۂرے پر مرد اور عورتیں علحدہ نہیں نہاتے۔لیکن بعض اوقات سپشل ٹاۂم ہوتا ہے مرد اور عورتیں کے لیے صرف۔