حصہ 1 – عوامی ذندگی

  • گوٹين ٹيگ يعنی(اچھادن)اورعوفويدرسيہن يعنی(الوداع)ہروقت گفتگوکےآغازاوراختيتام کےطورپراستعمال ہوتے ہيں عام طورپرسلام کرناہرجگہ گفتگوکاآغازسمجھاجاتاہےمثال کےطورپراگرکوئی چيز مارکيٹ سےحريدناہوياڈاکٹرکےانتظارگاہ ميں بيٹھےہوۓلوگوں کے ساتھ گفتگوکاآغاز سلام سےکياجاتاہےاسی طرح کسی بھی گاوں قصبےيادوردرازکےعلاقوں اورپيدل چلنےوالےلوگوں ميں سلام کرنےکاطريقہ ايک عام رواج ہے۔

  • يہانکے لوگ عام طورپرآپ سے ملکر چہرے پرمسکراہٹ اوراچھے طريقےسےاستقبال اوردوستانہ ملاقات کوبہت پسند کرتےہيں۔

  • جرمنی ميں لوگ اپنی ذاتی قدرجگہ اورپراپرٹی کوبہت اہميت ديتے ہيں جس کے بارےميں آپ کووقت کے ساتھ آگاہی ہوجائی گی۔يہ مکمل طور پرمعمول ہےکہ لوگون کےساتھ ٹرين،ياہوٹل ميں صرف سلام کہنے ياجگہ چھوڑتےوقت خداحافظ کےزريعے سےگھنٹوں تک ساتھ ساتھ بيٹھ کرسفر يااپنا کھاناکھاسکتےہیں۔

  • حاموشی اوررازداری کی وجہ سے لوگ اکثر اپنےگھریادفترکےدروازےبندرکھتےہیں،دروازےمیں داخل ہونےسےپہلےدروازےپردستک دينااچھا سمجھاجاتاہے۔

  • اتوارکےدن کومکمل خاموشی ہوتی ہےتقریباتمام دکانیں اورکاروباربند ہوتےھیں چونکہ سارہ دن لوگ خاموش رہتےہیں اگر کسی بھی جگہ پرزیادہ شور نظرآۓتو پڑوسیوں کی طرف سے آپ پر شکایت ہو سکتی ہے۔اسی طرح جرمن میں لوگ رات10 بجے سے لے کر صبح 6 بجے تک خاموشی کی توقع رکھتے ہیں،اس وقت کے دوران لوگ آرام اور سکون سے رہنے کو پسند کرتے ہیں۔

  • کثر جگہوں پر عوامی انتظار گاہوں اور آرام گاہوں میں باتھ روم ہوتے ہیں جس میں صفائی کے لیے ٹشواکثر استمال ہوتے ہیں،لہذاٹشو پیپر استمال کرنے کے بعد اسکو کوڑے دان میں ڈال دیں،اگر کوئی مواد رہتا ہے تو برش کا استعمال کرکے صاف کریں تاکہ اپکے بعد آنے والے کو تکایف کا باعث نہ بنے،آخر میں باتھ روم چھوڑنے سے پہلے اپنے ھاتھ دھونے کو حفظان صیحت کا خیال رکھں۔

  • دوران سفر اپنی گفتگو کو بلند اور بہت طول دیناکسی کے آمنے سامنے ہو یا موباۂل پر اچھا تصور نیں کیا جاتا

  • اکثر ٹرین اور بسوں وغیرہ میں چند نشیستں یا کرسیاں محصوص ہوتی ہیں مثلا بوڑھوں بیمار اور حاملہ عورتوں کیلۓ تو لوگ عام طور پر ان جگہون کو خالی چوڑنے کی کوشش کرتے ہیں،تاکہ ان کو تکایف نہ ہو۔

  • سیڑھیوں یا متحرک زینون پر لوگ عام طور پر داۂیں جانب کھڑے ہوتے ہیں تاکہ باۂیں جانب اگر کسی کو ضرورت ہو تو آسانی سے چل سکے

  • اگر آپکو کسی مددکی ضرورت ہو تو کسی بھی بالغ شخص سے آذادانہ طور پر مدد طلب کرسکتے ہو،کیونکہ یہاں آپ سے لوگ دوستانہ رویہ رکھتے ہیں،لیکن بچوں کے ساتھ تعلقات رکھنا ان کے والدین کے بغیر اچھا نہیں۔